اے. پی. جے. عبد الکلام کہتے ہیں، خواب بڑا دیکھو گے تو حاصل بھی بڑا ہو گا
خواب کامیابی کا، کامیابی سے مراد اپنی شخصیت کو بنانے سوارنے کا خواب، اعلی تعلیم کا خواب ،قوم کی رہنمائ کاخواب، قوم کوغربت، ناخواندگی، جہالت، فاقہ کشی، ناکامی،سے اٹھا کر ایک کامیاب قوم بنانے کا خواب٬ملک کی تعمیر میں اہم رول ادا کرنے کا خواب، اپنی قوم کوایک نئ پہچان دلانے کا خواب۔۔۔
ان خوابوں کو پورا کرنے کے لیے سب سے پہلے اپنے آپ کو دنیا کے سامنے منوانے کا خواب دیکھیں اعلی ترین قابلیت حاصل کرنے کا خواب دیکھیں اپنی ذات کے علاوہ اپنے گھر کو ایک بہترین گھرانہ بنانے کا خواب دیکھیں. اپنے خاندان کو بہترین خاندان بنانے کا خواب دیکھیں. اپنا شہر بہترین شہر بنانے کا خواب دیکھیں. پھر اپنے ملک کو بہترین ملک بنانے کا۔۔
دنیا کے بڑےبڑے لوگوں نے اپنا خواب بڑا رکھا، انھوں نے قوم کی رہنمائ کی. آج دنیا انھیں جانتی ہےپہچانتی ہے. اپنے خواب کوسچ کر دکھانے کے لیے سب سے پہلے اپنی شخصیت کو ٹٹولیں اپنی کمزوریوں پر قابو پائیں خامیوں کو خوبیوں میں بدلیں. علم حاصل کریں۔ سچے نظریے پر چلیں. زندگی چند اصولوں کے تحت گزاری جاتی ہے. قرآن اور سنت کی روشنی میں روزوشب کے اصول متعین کریں اور ان اصولوں کی روشنی میں زندگی گزاریں
اے پی جے عبد الکلام کا قول ہے: “خواب وہ نہیں جو سوتے وقت دیکھا جائے خواب تو وہ ہے جو سونے ہی نہ دیں
ہم لوگ دیکھتے ہیں کے سیول سرویس میں ہمارا فیصد % 2 ہے. اور ہم لوگ میڈیکل کے میدان میں پیچھے ہیں معاشیات میں ہم پیچھے ہیں، ایجادات کے میدان میں ہم پیچھے ہیں. اسکی یہی وجہ ہے کی ہمارا کوئی مقصد اور خواب نہیں ہے۔ ہر میدان میں اپنا لوہا منواکر ہی تو صحابہ اکرام نے دنیا بھر میں اسلام کو ایک سوپر پاور کی حیثیت سے پیش کیا تھا۔ ہمارے اسلاف کی زندگیاں علامہ اقبال کے اس شعر کا عملی نمونہ تھیں:
منزل سے آگے بڑھ کر منزل تلاش کر
مل جاۓتجھ کو دریا تو سمندر تلاش کر
صبورہ حورین، ممبر، جی آئی او، ظہیرآباد